عُشر اور مقروض کاشتکار

               
عُشر اور  مقروض کاشتکار



     قرض ہونے کی صورت میں پیداوار پر عشر نکالنے کا طریقہ

سوال

عشر کا کیا طریقہ ہے، فصل پر   قرض بھی ہو اور ادھار لے کر کاشت کی ہو تو عشر کتنا دینا ہے؟

جواب

اگر عشری زمین کو  سال کے اکثر حصہ میں ایسے پانی سے سیراب کیا جائے  جس میں خرچہ آتا ہو   نہ آتا ہو  یعنی قدرتی آبی وسائل (بارش، ندی، چشمہ وغیرہ) سے سیراب کی جائے    تو اس میں عشر (یعنی کل پیداوارکا دسواں حصہ) واجب ہوتا ہے، اور اگر وہ زمین مصنوعی آب رسانی کے آلات ووسائل (مثلاً: ٹیوب ویل یا خریدے ہوئے پانی (جس میں راج بہائے کا پانی بھی شامل ہے) سے سیراب کی جائے تو اس میں نصفِ عشر (یعنی کل پیداوار کا بیسواں حصہ بالفاظِ دیگر کل پیداوار کا پانچ فیصد) واجب ہوتا ہے۔

اور عشر یا نصفِ عشر کا تعلق کل  پیداوار سے ہوتا ہے اور قرض اس کے لیے مانع نہیں ہوتا، عشریانصف عشر  ادا کرنے سے پہلے قرض اوردیگر  وہ اخراجات جو زمین کو کاشت کے قابل بنانے سے لےکر پیداوار حاصل ہونے اور اس کو سنبھالنے تک ہوتے ہیں ، یہ اخراجات عشر ادا کرنے سے پہلے منہا نہیں کیے جائیں گے، بلکہ عشر  یا نصفِ عشر  اخراجات نکالنے سے پہلے  پوری پیداوار سے ادا کیا جائے گا۔

 لہذا اگر کسی شخص کے اوپر کتنا ہی قرضہ کیوں نہ ہو اس پر زمین کی پیداوار میں سے عشر یا نصفِ عشر دینا لازم ہوگا، قرض کی رقم کو الگ نہیں کیا جائے گا۔

اور اگر پیداوار فروخت کرچکا ہے تو اس صورت میں  کل پیداوار کے دسویں حصے(عشر) یابیسویں حصے ( نصف عشر) کی قیمت ادا کرنا لازم ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 326):




Comments

  1. ماشاءاللہ علم میں اضافہ کرنے کا شکریہ

    ReplyDelete
  2. Bahut mufeed janab yahan hum mukhtlif bahany dhondtay hain ap kibpost ny masla hal ker dia hy . jazak Allah

    ReplyDelete

Post a Comment

Popular posts from this blog

عمودی کاشتکاری Vertical Farming

سندھ حکومت نے نئی پنشن پالیسی کی منظوری دے دی